مشہور تحاریر

یہ بلاگ تلاش کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Navigation

بریکنگ نیوز

اداریہ: غیور پختونوں کی پاکستان کیلئے قربانیوں کا قرض چکانا لازم ہے




وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہاہے کہ شمالی وزیرستان کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ان کے آبائو اجداد نے کشمیرکی آزاد ی سمیت دیگر جنگیں لڑیں ، قبائلیوں کی قربانیاں سنہرے حروف سے لکھی جائیں گی، حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ کی متاثرہ مقامی آبادی کو سہولت پہنچانے اور سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی ، قبائلی اضلاع کے عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں اور ہم ان کے مقروض ہیں، ہم ان کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، پورے پاکستان کی طرح مقامی کمیونٹی کیلئے شہری سہولیات کو یقینی بنانا ہماری ترجیح ہوگی۔ جمعرات کو وزیراعظم شہباز شریف نے شمالی وزیرستان کا دورہ کیا اور قبائلی عمائدین کے ساتھ ملاقات کرکے ان کے ساتھ کافی وقت گزارا۔قبائلی عمائدین نے وزیراعظم کا خیرمقدم کیا اور وزیراعظم کے علاقے کے پہلے دورہ پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کی میاں محمد شہباز شریف کی آج ہمارے ہاں آمد قبائلی اضلاع کیلئے وزیراعظم کی توجہ اور فکر کا اظہار ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے پرامن اور مستحکم پاکستان کے لئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہر ممکن تعاون پر قبائلی عمائدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے قبائلی عمائدین کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت مقامی آبادی کو سہولت پہنچانے اور سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ 

قبائلی عمائدین نے وزیراعظم کو پاکستان کے امن، استحکام اور خوشحالی کیلئے اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ میں پہلے بھی شمالی وزیرستان آچکا ہوں،جب دہشت گردی عروج پر تھی، جس طریقے سے آپ لوگوں نے اپنے اپنے کاندھوں پر اپنے پیاروں ، اپنے بچوں کی، بزرگوں کی، ماؤں کی، بہنوں کی بیٹیوں کی لاشیں اٹھائیں، یہ بڑی گراں قدر قربانیاں ہیں مجھے یہاں پر پھر ایک بار آکر انتہائی خوشی ہورہی ہے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ صرف یہی نہیں، جب پاکستان معرضِ وجود میں آیا، تو کشمیر میں بھی آپ کے اباؤ اجداد اور آپ کے بزرگوں نے بہت بڑی جنگ لڑی،میں یہ بات دل کی گہرائیوں سے کر رہا ہوں، جو بزرگ و جوان میرے سامنے بیٹھے ہیں، انکی قربانیاں ہر حوالے سے تاریخ میں ہمیشہ سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔پا ک افغان سرحد سے متصل پاکستان کے قبائلی علاقوں کے غیور پختونوں نے نائین الیون کے بعد افغانستان میں امریکا اور اس کی اتحادی افواج کی آمد کے بعد بے پناہ مظالم برداشت کیئے ،امریکا نے دہشت گردوں کے خلاف نام نہاد کارروائیوں کے نام پر ان علاقوںمیں چار سو سے زیادہ ڈرون حملے کیے ،ظالم امریکیوں نے اس علاقہ کے پختونوں  کی شادی بیاہ کی تقریبات پر بھی ڈرون حملے کیئے جبکہ ڈرون حملوں سے شہید ہونے والوں کی نماز جنازہ کے موقع پر بھی ڈرون حملے کیئے گئے ۔

قبائلی علاقوں کے لاکھوں افراد اپنے گھروں سے بے گھر ہوئے جن کی پاکستان کی افواج اور دوسرے حکومتی ادا روں نے فراخدلی سے مالی مدد اور اعانت کی جو کہ غیور پختونوں کے مصائب کا مدوا ہرگز نہیں کہی جا سکتی۔وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف نے بجا طور پر درست کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام پختونوں کے مقروض ہیں اور پاکستان کیلئے قربانیاں دینے والے پختون عوام کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔سابقہ فاٹا کے علاقوں کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں انضمام کے باوجود بھی ابھی تک ان علاقوں کی ترقی کیلئے وہ سب کچھ ابھی تک نہیں کیاجا سکا جو کہ غیور پختونوں کی پاکستان کے ساتھ محبت و عقیدت اور قربانیوں کا قرض چکانے کا اولین تقاضہ اور حکومت کالازمی فرض بھی ہے ۔


Share
Banner

Faisal Aslam

Post A Comment:

0 comments: