تحریر: حفصہ جاوید رائو
احساس انڈر گریجویٹ اسکالر شپ پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا انڈر گریجویٹ اسکالر شپ پروگرام ہے۔ یہ ملکی تاریخ کا پہلا ضرورت اور میرٹ پر مبنی سکالر شپ پروگرام ہے۔ اس پروگرام کے تحت ہر سال کم انکم والے خاندان سے تعلق رکھنے والے پچاس ہزار طلباء کو چار اور پانچ سالہ انڈر گریجویٹ پروگراموں میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے اسکالرشپس دیئے جاتے ہیں۔ آئندہ 4 برسوں میں 2 لاکھ گریجویٹ اسکالرسپش ضرورت اور میرٹ کی بنا پر دیئے جائیں گے۔ 50فیصد اسکالرشپس خواتین طلباء کے لئے مختص کی گئی ہیں۔ اس 4 سالہ پروگرام پر عملدرآمد کے لئے کل 24 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔اس پروگرام کے تحت دیئے جانے والے اسکالر شپ میں 100 فیصد ٹیوشن فیس کے ساتھ چار ہزار روپے ماہانہ گزر بسر کا وظیفہ بھی شامل ہے۔ اس پروگرام کا دائرہ کا رچاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تک پھیلا ہوا ہے۔ احساس انڈر گریجویٹ اسکالرشپ پروگرام حکومت کی اسکالرشپ پالیسی میں تین نئی جہتوں کا عکاس ہے۔پہلے جہت احساس انڈر گریجویٹ اسکالرشپ پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ضرورت پر مبنی انڈر گریجویٹ اسکالرشپ پروگرام ہے جو کہ کم انکم والے خاندان کے ہونہار طلباء کے لئے شروع کیا گیا ہے۔ یہ سب سے بڑا قومی اسکالرشپ پروگرام ہے۔
گزشتہ برسوں میں ایچ ای سی نے مجموعی طور پر 30,000 انڈر گریجویٹ اسکالرشپس دی ہیں، جبکہ یہ اسکیم ہر سال 50 ہزار اسکالرشپس دی گی۔ اس اقدام سے تعلیم کے فروغ کی جانب حکومتی عزم ظاہر ہوتا ہے۔ تیسرا یہ کہ یہ اسکالرشپ پروگرام طالب علموں کے تعلیمی کیریئر کی تشکیل میں معاون ثابت ہوگا۔ ماضی میں پوسٹ گریجویٹ پروگراموں کے لئے اسکالرشپس پر توجہ مرکوز کی گئی لیکن احساس نے پاکستان کے تعلیمی شعبے میں اہم تبدیلی لاتے ہوئے 5/4 سالہ انڈر گریجویٹ اسکالرشپ پروگراموں پر زور دیا ہے جو کہ کم انکم والے خاندانوں کے ذہین نوجوانوں کو غربت سے نکلنے میں مدد فراہم کرے گا۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن احساس انڈر گریجویٹ اسکالر شپ پروگرام پورے ملک بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کمشیر کی ایچ ای سی کے ذریعے تسلیم شدہ سرکاری شعبے کی 135 یونیورسٹیوں میں چار سے پانچ سالہ انڈر گریجویٹ پروگراموں میں زیر تعلیم کم انکم والے پس منظر کے طلباء کو مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔ طالب علم کی تعلیمی کارکردگی کی صورت میں اسکالرشپ وصول کندگان کو انڈر گریجویٹ پروگرام مکمل ہونے تک وظیفہ ملتا رہے گا۔ ٹیوشن فیس براہ راست یونیورسٹیوں کو دی جاتی ہے جبکہ گزربسر کا وظیفہ طالب علموں کے اکا?نٹ میں جمع ہو جاتا ہے۔ طالب علم کی جی پی اور خاندانی آمدن پر مبنی میرٹ اور ضرورت کی بنیاد پر ہوگا۔
درخواستیں ایچ ای سی کے پورٹل کے ذریعے آن لائن جمع کروائی جا سکتی ہیں۔ یونیورسٹی کی ایوارڈ کمیٹی، ایچ ای سی ٹیم کی معاونت کے ساتھ درخواست گزاروں کی فیملی آمدن والے تمام اہل طالب علموں کو ان کے جی پی اے کے مطابق میرٹ پر رکھا جاتا ہے۔ حتمی ایوارڈ فہرستیں ہر یونیورسٹی میں آویزاں کی جاتی ہیں۔ جو ایچ ای سی اور یونیورسٹی کی ویب سائٹس پر بھی دستیاب ہوتی ہیں۔ منتخب ہونے والے طالب علموں کو اپنے بنک اکاؤنٹ کھولنے ہوتے ہیں تاکہ گزربسر کا وظیفہ براہ راست ان کے اکاؤنٹ میں جمع کروایا جا سکے۔ پروگرام کے تحت 50,762 مستحق و ہونہار طلبا کو 4.9 ارب روپے سکالرشپ جاری کئے گئے۔تعلیمی سال 2020-21ء میں 92,003 طلباء و طالبات کو 8.4 ارب روپے مالیت کے انڈر گریجویٹ سکالر شپس سے نوازا گیا۔ تعلیمی سال 2021-22 ء کی نئی درخواستوں کے لئے احساس انڈر گریجویٹ سکالرشپس کا آن لائن پورٹل 30 ستمبر 2021 سے لے کر 31 دسمبر2021 تک کھلا رہا۔ فی الحال پورٹل مزید نئی درخواستوں کے لئے بند ہے اور رواں سال جون کے بعد کھلے گا۔حکومت کے اس احسن قدم نے بہت سے طلباء و طالبات کو آگے بڑھنے اور پڑھنے کا حوصلہ دیا ہے۔ جسکی وجہ سے طلباء و طالبات اپنا گریجویشن مکمل کر رہے ہیں۔ تمام یونیورسٹی کے اخراجات اور گزربسر کے لئے رقم مل جانے کے بعد ان کی مشکلات آسان ہوئی ہیں۔ ہماری یوتھ اور بہت سے ایسے لوگ جو فیس ادا نہیں کر سکتے تھے احساس پروگرام کے تحت وہ تمام تر سہولیات سے آشنا ہوئے وہ لوگ احساس پروگرام پروجیکٹ اورحکومت پاکستان کے شکر گزار اور مشکور ہیں۔


Post A Comment:
0 comments: