تحریر: علامہ غلام مصطفیٰ
قسط نمبر2 :استقبال رمضان
سابقہ گناہوں سے نجات:
حضرت ابوہریرہ ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا: جو ایمان اور اخلاص کے ساتھ رمضان کے روزے رکھے اس کے سابقہ گناہ بخش دیئے جاتے ہیں اور جو ایمان و اخلاص کے ساتھ رمضان میں قیام کرے اس کے سابقہ گناہ بخش دیئے جاتے ہیں اور جوا یمان و اخلاص کے ساتھ شب قد رکوقیام کرے اس کے سابقہ گناہ بخش دیئے جاتے ہیں (بخاری ومسلم)
روزے میرے لئے هہے:
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
انسان کی ساری نیکیاں دس گنے سے سات سو گنے تک بڑھائی جائیں گی رب تعالیٰ فرماتا ہے سوائے روزہ کے۔ ترجمہ:وہ میرے لئے ہے اور اس کا ثواب بھی میں ہی دوں گا وہ میرے لئے اپنی شہوت اور طعام ترک کرتا ہے، روزہ دار کو دو خوشیاں ہیں ایک خوشی افطار کے وقت اور دوسری خوشی اپنے رب سے ملتے وقت روزہ دار کے منہ کی بد بو اللہ کے ہاں مشک کی خوشبو سے بہتر ہے اور روزہ ڈھال ہے، اور جب تم میں سے کسی کے روزے کا دن ہوتو نہ بات کہے نہ شور مچائے، اگر کوئی اس سے گالی گلوچ جنگ کرے تو کہہ دے کہ میں روزہ دار ہوں ۔ (بخاری ومسلم)
رمضان اور قرآن کی شفاعت:
حضرت عبداللہ بن عمر ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ترجمہ: روزہ اور قر آن بند کی شفاعت کریں گے۔ روزہ کہے گا یا اللہ میں نے اسےطعام و شہوت سے روکا (اور یہ رک گیا) لہٰذا اس کے بارے میں میری شفاعت قبول فرما اور قرآن کہے گا میں نے اسے رات میں سونے سے روکا لہٰذا اس کے بارے میں میری شفاعت قبول فرما، پس دونوں کی شفاعت قبول ہوگی ۔ (شعب الا یمان ،مشکوٰۃ:جلد اص۴۳۲)
خوشگوار ہوا چلتی هہے:
حضرت عبد اللہ عمرہؓ سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺنے فرمایا: جب رمضان کا پہلا دن ہوتا ہے تو عرش کے نیچے جنت کے پتوں سے آنکھ والی حوروں پر خوشگوار ہوا چلتی ہے تو دور میں عرض کرتی ہیں ۔ یا رب! اپنے بندوں کو ہمارا خاوند بنا، ان سے ہماری آنکھیں اور ہم سے ان کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں ۔ (شعب الا یمان مشکوٰۃ : جلد اص۴۳۳)
شب قدر کی شان:
شب قدر رمضان المبارک کی جان ہے اس مبارک رات کو قرآن پاک نازل ہوا جیسا کہ ارشاد باری ہے۔بے شک ہم نے اسے (قرآن کو ) قد روالی رات میں نازل فرمایا تم کیا جانو کے قد روالی رات کیا ہے، قد روالی رات ہزار مہینے ( کی عبادت سے )بھی افضل ہے، فرشتے اور روح نازل ہوتے ہیں اس میں ان کے رب کی طرف سے ہر امر میں سلامتی ہے یہ فجر کے طلوع ہونے تک ہے۔ (سورۃ القدر)
دیکھئے قرآن پاک کی نسبت و برکت نے اس رات کو تمام راتوں بلکہ ہزار مہینوں سے افضل و بہتر بنا دیا ہے یہ رات امت مسلمہ کے لئے بہت بڑا انعام ہے جس کے رو پہلے سموں میں مغفرت و رحمت کے خزانے تقسیم ہوتے ہیں ۔
حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فر مایا:
یہمہینہ تمہارے پاس آیا اس میں ایک رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے جو اس رات سے محروم رہا وہ ساری خیر سے محروم رہا اور ساری خیر سے پورا بد نصیب ہی محروم رہتا ہے ۔ (ابن ماجہ)
حضرت ابو ہریر ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا:
رمضان آگیا ، جو برکت والا مہینہ ہے، اللہ نے تم پر اس کے روزے فرض کئے ، اس میں آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کئے جاتے ہیں اور اس میں مردود شیاطین کو قید کیا جاتا ہے، اس میں ایک رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔
جو اس رات کی خیر سے محروم رہا وہ بالکل ہی محروم رہا ۔ (مستند احمد)
یادرہے کہ حضرت ابی بن کعب ؓکے نز د یک ستائیسویں رات شب قدر ہے وہ اس پر قسم بھی کھایا کرتے تھے یہی امام اعظمؓ کا موقف ہے۔


Post A Comment:
0 comments: