مشہور تحاریر

یہ بلاگ تلاش کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Navigation

بریکنگ نیوز

اداریہ: وزیر اعظم کیلئے ملک کو معاشی بحران سے نکالنا ایک بڑا چیلنج ہے




وزیراعظم شہباز شریف نے پیر کو پشاورموڑ تا اسلام آباد میٹرو بس سروس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میںکہا کہ منصوبے پر ترکی اور چین کے شکر گزار ہیں، یہ منصوبہ گزشتہ چار سال تعطل کا شکار رہا، اس کا تخمینہ 16 ارب تھا، یہ تحفہ اسلام آباد کے باسیوں کو 2017 میں نواز شریف نے دیا، اس منصوبے کو 2018 میں آپریشنل ہونا تھا مگر بدقسمتی سے حکومت تبدیل ہونے پر یہ منصوبہ اور اس جیسے تمام منصوبے کھٹائی کا شکار ہوئے، اب اس منصوبے کے لیے پنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے 15 بسیں ادھار لی ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چار سال جس منصوبے پر موت کی کیفیت طاری تھی اس کا 4 دن میں افتتاح کیا، اس منصوبے سے روزانہ ہزاروں مسافر مستفید ہو سکیں گے۔ سابق حکمرانوں کو اگر عوام کا احساس ہوتا تو یہ منصوبہ 4 سال تو کیا 4 گھنٹے تاخیر کا شکار نہ ہوتا۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم تو ہیلی کاپٹر پر 55 روپے فی کلومیٹر پر آتے جاتے تھے اور وزراء کے پاس بلٹ پروف اور آرام دہ گاڑیاں تھیں، انہیں اس سے کیا غرض تھی کہ غریبوں نے اپنے بچوں کو اسکول لیکر جانا ہے، ماں باپ کو اسپتال لیکر جانا ہے یا محنت مزدوری کے لیے جانا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ جب میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف تھا کہPTI کے وکیلوں نے لاہور میٹرو کا منصوبہ ایک سال سے زائد تعطل کا شکار کروایا۔

PTI کے وکلاء نے گلے پھاڑ پھاڑ کر کہا کہ اربوں روپے کی کرپشن ہوئی لیکن ججز نے منصوبے کو قریب سے دیکھا تو اسے کلین چٹ دی۔انہوں نے کہا کہ میرے وزیراعظم بننے سے سابق وزیراعظم کو گھبراہٹ تو ہو گی لیکن عوام کی گھبراہٹ اب ختم ہو گئی ہے، اب ہم ساری جماعتیں دن رات محنت اور لگن سے عوامی فلاح کیلئے کام کرینگے اور اگر سابق وزیراعظم کو گھبراہٹ ہوتی ہے تو ہو لیکن میں اسی رفتار سے کام کروں گا جس کا میں عادی ہوں۔وزیرِ اعظم نے سابق سپیکر بلوچستان اسمبلی و قائم مقام صدرمسلم لیگ ن بلوچستان جمال شاہ کاکڑ سے ملاقات میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ترقی کی رفتار کو مزید تیز کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،ہماری حکومت بلوچستان کی باصلاحیت افرادی قوت کو ترقی کے یکساں مواقع کی فراہمی یقینی بنائیگی ۔وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان نے بھی ملاقات کی جس میں انہوں نے وزیرِ اعظم کو تعطل کے شکار ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے آگاہ کیا ، اس موقع پروزیرِ اعظم نے عوامی فلاحی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل اور پلاننگ کمیشن کو مزید فعال کرنیکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جامع منصوبہ بندی سے ٹھوس پالیسیوں کی تشکیل اور پالیسیوں کے تسلسل سے ملکی معاشی و اقتصادی ترقی یقینی بنائینگے۔

وزارتیں و ڈویژن باہمی تعاون کو یقینی بنائیں،عوامی فلاحی منصوبے مزید مجرمانہ غفلت اور نظر اندازی کا شکار نہیں ہونگے،ترقی کا سفر وہیں سے شروع ہے، جہاں سے رکا تھا،ملک و قوم کا ایک روپیہ بھی ضائع نہیں ہونے دیں گے ۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سابق وزیرِ اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن سے ملاقات کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح عوام کی خدمت ہے،چار سال کے سیاہ دور میں عوامی فلاحی منصوبوں کو نظر انداز کیا گیا،انشاء اللہ ملک و قوم کی خدمت کا سفر اب تیزی سے جاری رہیگا۔ وزیر اعظم شہباز شریف کا اپنی اتحادی جما عتوں کے ساتھ ملکر دن رات محنت اور لگن سے عوامی فلاح کیلئے کام کرنے کا جذبہ قابل قدر ہے ۔ وزیر اعظم شہباز شریف کیلئے بیرونی قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ملک کی معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنا ایک بڑی آزمائش اور چیلنج بھی ہے ۔پوری قوم کی بھی یہی خواہش ہے کہ نئی حکومت مہنگائی اور بیروزگاری سمیت عوام کو در پیش اصل مسائل حل کرنے میں کامیاب ہوتاکہ ملک میں تعمیر و ترقی اور خوشحالی کا نیا دور شروع ہو سکے۔

Share
Banner

Faisal Aslam

Post A Comment:

0 comments: