مشہور تحاریر

یہ بلاگ تلاش کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Navigation

بریکنگ نیوز

اداریہ :سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ دشمن ممالک کی ہائبرڈ وار کا حصہ بننے کی غلطی نہ کریں




پاک فوج کے ترجمان ادارے انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق منگل کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت فارمیشن کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں پیشہ ورانہ امور اور نیشنل سکیورٹی چیلنجز پر بریفنگ دی گئی۔ISPRکے مطابق فورم نے ادارے اور سوسائٹی کے درمیان تقسیم پیدا کرنیکی مہم کا نوٹس لیا۔ فارمیشن کمانڈرز نے موقف اپنایا کہ اس پروپیگنڈے کا مقصد سوسائٹی اور ادارے کے درمیان خلیج پیدا کرنا ہے، پاکستان کی قومی سلامتی سب سے بڑھ کر مقدم ہے۔فارمیشن کمانڈرز کانفرنس نے موقف اپنایا کہ پاک فوج کوئی سمجھوتہ کیے بغیر ریاستی اداروں کیساتھ ہمیشہ کھڑی رہے گی۔فارمیشن کمانڈرز نے آئین اور قانون کی سربلندی کے لیے عسکری قیادت کے فیصلوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ آئین وقانون کی حکمرانی کیلئے عسکری قیادت کے بہترین فیصلوں پر ہر قیمت پر ساتھ ہیں۔اس موقع پر اپنے خطاب میںآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاک فوج اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے، پاک فوج ہر طرح کے حالات میں تمام اندرونی و بیرونی خطرات میں پاکستان کا دفاع کریگی۔فارمیشن کمانڈرز کے اہم اہم ترین اجلاس میں پاک فوج کی جانب سے واضح پیغام دیا گیا کہ فوج آئین اور قانون پر عمل پیرا رہے گی، جو بھی ہوجائے فوج قومی سلامتی پرکبھی کمپرومائز نہیں کریگی۔

آرمی چیف نے فارمیشن کی ابھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے کے میکنزم کو سراہا، آرمی چیف نے فارمیشن کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی منگل کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوج اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف مہم ناقابل برداشت ہے، سابق حکومت نے ملک کے وسائل کا ناجائز استعمال کیا، قانون اور ادارے اپنا راستہ خود لیں گے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کرینگے، مجھے کسی کو کچھ بتانے کی ضرورت نہیں، سب کچھ ریکارڈ میں موجود ہے، انتخابی اصلاحات ترجیح ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ فوج اور قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف مہم ناقابل برداشت ہے۔دوسری جانب سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ایک سازش کے ذریعے امپورٹڈ حکومت ہم پر مسلط کی گئی، قوم اپنی آزادی اور جمہوریت کی حفاظت خود کرتی ہے کوئی فوج یا باہر کی قوت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں فوری انتخابات کروائے جائیں۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین وسابق وزیراعظم عمران خان نے انصاف لائرز فورم کے ذمہ داران سے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کا تنقیدی آوازوں کو ہدف بنانا قابل تشویش ہے۔

انہوں نے پی ٹی آئی کارکنان و سوشل میڈیا ورکرز کو ہراساں کرنے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زیر حراست اور ہراسگی کا نشانہ بننے والے کارکنان کو قانونی معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی آئین وقانون کی بالادستی کی تواناترین آوازہے عدل وانصاف پرمبنی معاشرے کے بغیر فلاحی ریاست ناممکن ہے۔انہوں نے ہدایت کی کہ انصاف لائرز فورم مربوط حکمت عملی سے کارکنان کی معاونت کرے۔وطن عزیز میں حکومت کی تبدیلی کو غیر ملکی سازش قرار دینا ایک تحقیق طلب معاملہ ہے،سابق وزیر اعظم عمران خان اپنے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے پس پردہ امریکہ کی سازش کارفرما ہونا قرار دے چکے ہیں،جبکہ نو منتخب وزیر اعظم سمیت ان کے حامی دیگر سیاسی قائدین مبینہ غیر ملکی مداخلت کو عمران خان کا سیاسی ڈھونگ قرار دے رہے ہیں ، مبینہ غیر ملکی سازش حقیقت ہے یا سیاسی ڈھونگ اس سے قطع نظر عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی وجہ سے پاک فوج او ر قومی سلامتی کے ضامن حساس ترین ادارہ آئی ایس آئی کی قیادت کے خلاف سوشل میڈیا پر جاری غلیظ مہم کسی صورت بھی قابل برداشت ہرگز نہیں ہے ۔سابق وزیر اعظم عمران خان اپنے سوشل میڈیا ورکرز کو سختی سے تنبیہ کریں کہ وہ قومی سلامتی کے ضامن اداروں کیخلاف دشمن ممالک کی سوشل میڈیا پر ایک عرصہ سے جاری ہائبرڈ وار کا حصہ بننے کی غلطی ہرگز نہ کریں وگرنہ وہ تحریک عدم اعتماد کے بعد حاصل ہونے والی غیر معمولی مقبولیت کوبرقرار رکھنے میں بھی کامیاب نہیںہو سکیں گے۔بلاشبہ عمران خان سچے ،کھرے اور ایماندار محب وطن لیڈر ہیں اس لئے پوری قوم ان سے ذمہ دارانہ طرز عمل کی توقع رکھتی ہے ۔

Share
Banner

Faisal Aslam

Post A Comment:

0 comments: