مشہور تحاریر

یہ بلاگ تلاش کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Navigation

بریکنگ نیوز

اداریہ: سیاسی قائدین اقتدار کی لڑائی میں قومی اداروں کو ملوث نہ کریں




حکومت مخالفت اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اداروں کی نیوٹریلٹی مشکوک ہے، اب بھی اداروں کے اندر ایسے لوگ موجود ہیں جو موجودہ سازش میں ملوث ہیں۔ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے مولانافضل الرحمان نے کہا کہ مجبور نہ کیا جائے کہ وہ سازش میں ملوث ہونے والوں کا نام لیں، پھر کہا جائے کہ آپ نے اداروں کا نام کیوں لیا؟۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی اجلاس کا بار بار حوالہ دیا جا رہا ہے، اداروں کو آگے آکر وضاحت کرنی چاہیے۔ نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کو نکالا جا سکتا ہے تو عمران خان کو کیوں نہیں نکالا جاسکتا۔؟ اپوزیشن اتحاد کے نامزد وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صدر شہبازشریف نے بھی کہا ہے کہ ملک کے معاشی طور پر دیوالیہ ہونے کی خبریں عالمی میڈیا سے آرہی ہیں جو اضطراب اور پریشانی کا باعث ہیں۔ اصل خطرہ یہ ہے کہ خدانخواستہ ملک ڈیفالٹ کرگیا تو کیا ہوگا؟ خبردار کرتا ہوں کہ اگر ملک معاشی طور پر دیوالیہ ہوا تو اس کے ذمہ دارعمران نیازی ہوں گے۔ شہبازشریف نے کہا ہے کہ معاشی طور پر ہم تباہ ہوگئے تو کسی کو کوئی عالمی سازش کرنیکی ضرورت نہیں ہوگی اصل سازش اندر سے حکومت کرچکی ہے، معاشی ماہرین اورعالمی پیش گوئیاں ہورہی ہیں کہ عدم استحکام جاری رہا تو ڈالردو سو روپے سے اوپرچلاجائیگا۔ 

ڈالر کی قیمت186روپے سے اوپر جارہی ہے جو ملک کے لئے نیک فال نہیں، اس کے نتیجے میں جو خطرناک صورتحال جنم لے گی وہ ہماری ہنگامی توجہ کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی صورتحال کے پیش نظر آنے والے دنوں میں مہنگائی کی قیامت مزید بڑھ جائے گی، ملک معاشی طور پر مضبوط ہو تو ہر مشکل صورتحال اور ہر سازش کا مقابلہ کرسکتا ہے۔ شہبازشریف نے کہا ہے کہ اصل سازش عمران نیازی نے پاکستان کی معیشت کی تباہی کی صورت میں کی ہے، خدانخواستہ ملک کی معاشی سلامتی خطرات سے دوچار ہوئی تو اسکا ناقابل تلافی نقصان ہوگا ، کراچی چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اپنے بیان کے ذریعے اس خطرے کیطرف توجہ دلائی ہے، اپنی اقتدار کی ہوس میں عمران نیازی اس اصل خطرے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کررہا ہے۔ ایک ماہ میں غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 4.3ارب ڈالر یعنی 430کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی ہے، عمران نیازی کے دور میںیہ افسوسناک تاریخ رقم ہوئی، تباہ کن معاشی حالات کا اندازہ لگایاجاسکتا ہے۔شہبازشریف نے کہا ہے کہ عدالت عظمی کا جلد فیصلہ کرنا پاکستان کے قومی مفادات کی ضرورت ہے، ملک کا نظام مفلوج ہوچکا ہے، اس وقت اصل توجہ اس قومی بحران کے حل پر ہونی چاہیے ، بحران جلد ازجلد ختم ہواور ملک واپس آئین کے راستے پر آئے، سیاسی استحکام بحال ہو اور معیشت کی سانس چل سکے، پاکستان ہے تو ہم سب ہیں، پاکستان کے مفاد اور آئین کو اولیت ملنی چاہیے۔

شہبازشریف نے کہا ہے کہ اصل وجوہات سے نظریں چرانے کے لئے عمران نیازی ہر روز ایک نیا جھوٹ بولتا ہے، کبھی عالمی سازش کا جھوٹ اور کبھی ریاست مدینہ کے مقدس نام پر جھوٹ بولا گیا، عمران خان امر بالمعروف کو عوام کیخلاف اپنے گناہ چھپانے کیلئے ڈھال بناتا ہے، کبھی احتساب کے جھوٹ بولتا ہے۔انہوںنے کہا کہ تحریک انصاف کے کچھ ساتھیوں کا آئین اور قانون کے دفاع میں نیازی کیخلاف کھڑا ہونا خوش آئند ہے، اقتدار کی ہوس نے نیازی اور اس کے بچے کھچے حواریوں کو ذہنی طور پر مکمل طور پر مفلوج کر دیا ہے۔ قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر کی جانب سے وزیر اعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے کے بعد اپوزیشن قائدین کا لب و لہجہ تبدیل ہوتا جا رہا ہے ۔کل تک تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں اداروں کے نیوٹرل ہونے پر اپنے اعتماد کا اظہار کرنیوالے ایک بار پھر اداروں کو بلیک میل کرنے کے در پے ہو رہے ہیں ۔مولانا فضل الرحمن کا سپریم کورٹ کے از خو دنوٹس کا حتمی فیصلہ آنے سے قبل ایک بار پھر اداروں کے بارے میں دھمکی آمیز لب و لہجہ اختیار کرنا پوری قوم کیلئے تشویشناک امر ہے ۔پوری قوم تمام سیاسی قائدین سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اقتدار کی اپنی لڑائی میں قومی سلامتی کے ضامن اداروں کے بارے میں نفرت انگیز پراپیگنڈا کرنے سے گریز و اجتناب کریں ۔

Share
Banner

Faisal Aslam

Post A Comment:

0 comments: