تحریر: علامہ غلام مصطفیٰ
قسط نمبر1 :استقبال رمضان
تمام مہینوں کا سردار مہینہ رمضان المبارک اپنے اندر بے شمار فضائل وخصائص لے کر عالم آب و گل میں جلوہ انداز ہوتا ہے آیئے حضور پر نورﷺ کے ارشادات مبارکہ کی روشنی میں اس کے مختلف گوشوں کا مطالعہ کریں۔
خطبہ رمضان المبارک
حضرت سلیمان فارسی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے شعبان کے آخری دن ہم میں وعظ فرمایا تو فرمایا: ترجمہ۔ اے لوگو! تم پرعظمت والا مہینہ سایہ فگن ہورہا ہے یہ مہینہ برکت والا ہے جس کی ایک رات ایسی ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے وہ یہ مہینہ ہے جس کے روزے اللہ نے فرض کئے اور جس کی رات کا قیام نفل بنایا جو اس ماہ میںنفلی بھلائی سے قرب الٰہی حاصل کرے تو گویا اس نے دوسرے مہینے میں فرض ادا کیا اور جو اس میں ایک فرض ادا کرے تو ایسا ہے جیسے اس نے دوسرے مہینے میں ستر فرض ادا کئے یہ صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا ثواب جنت ہے یہ غربا کی غم خواری کا مہینہ ہے یہ وہ مہینہ ہے جس میں مومن کا رزق بڑھایا جا تا ہے جو اس مہینہ میں کسی روزہ دار کو افطار کرائے تو اس کے گناہوں کی بخشش اس کی گردن کی آزادی آگ سے ہوگی اور اسے روزہ دار کا سا ثواب ملے گا اس کے بغیر کہ روز ودار کے ثواب سے کچھ کم ہو ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ ہم میں سے ہرشخص وہ نہیں پاتا جس سے روزہ افطار کرائے ۔
تو رسول اللہ نے فرمایا کہ الله یہ ثواب اسے بھی دے گا جو روزہ دار کو ایک گھونٹ دودھ یا کھجور یا گھونٹ بھر پانی سے افطار کرائے اور جو روزہ دار کو سیر کرے اللہ اسے میرے حوض سے وہ پانی پلائے گا کبھی وہ پیاسا نہ ہوگا حتیٰ کہ جنت میں داخل ہو جائے۔ یہ وہ مہینہ ہے جس کا اول رحمت اوسط بخشش اور آخر آگ سے آزادی (کا موجب )ہے اور جو اس مہینے میں اپنے غلام سے تخفیف کرے تو اللہ اسے بخش دے گا اور آگ سے آزاد فرما دے گا۔ (مشکو،جلد اص۴۳۲)
ابواب جنت کھل گئے
حضرت ابو ہریر ؓسے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا:
جب رمضان آتا ہے تو آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں، ایک روایت ہے کہ جنت کے دروازے کھولے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں، شیاطین زنجیروں میں جکڑ دیئے جاتے ہیں ایک روایت ہے کہ رحمت کے دروازے کھولے جاتے ہیں۔ ( بخاری ومسلم)
حضرت سہل بن سعد سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا جنت میں آٹھ دروازے ہیں جن میں سے ایک کا نام باب الریان ہے اس دروازے سے صرف روزہ دار داخل ہوں گے ۔ ( بخاری ومسلم)
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ـ:جب رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے تو شیاطین اور سرکش جن قید کر دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیںکہ ان میں سے کوئی دروازہ کھولا نہیں جاتا، اور جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں جن میں سے کوئی دروازہ بند نہیں کیا جاتا ، اور پکارنے والا پکارتا ہے کہ اے بھلائی چاہنے والے، آ، اور برائی چاہنے والے باز آ، اور اللہ کی طرف سے لوگ آگ سے آزاد کیے جاتے ہیں ہر رات ہوتا ہے۔ (ترمذی)


Post A Comment:
0 comments: