مشہور تحاریر

یہ بلاگ تلاش کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Navigation

بریکنگ نیوز

ماہ رمضان کی فضیلت و اہمیت



تحریر:عمیر عباس



حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فر مایا کہ: جب رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے تو شیاطین اور سرکش جنات قید کر دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کے سارے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں ، پھر اس کا کوئی دروازہ کھلا نہیں رہتا اور جنت کے تمام دروازےکھول دیئے جاتے ہیں پھر اس کا کوئی دروازہ بند نہیں رہتا اور اعلان کرنیوالا (فرشتہ) یہ اعلان کرتا ہے کہ اسے بھلائی (یعنی نیکی و ثواب کے طلب گار ! ( اللہ تعالی کی طرف متوجہ ہو جائو اور اے برائی کا ارادہ رکھنے والے ! برائی سے باز آ جا کیونکہ اللہ تعالی لوگوں کو آگ سے آزاد کرتا ہے (یعنی اللہ تعالی اس مبارک مہینے کے وسیلے میں بہت لوگوں کو آگ سے آزاد کرتا ہے اس لیے ہوسکتا ہے کہ تو بھی ان لوگوں میں شامل ہو جائے) اور یہ اعلان ( رمضان کی ہر رات میں ہوتا ہے)۔(ترمذی و ابن ماجہ)

فائدہ:رمضان المبارک کا مہینہ خیر و برکت کا مہینہ ہے ، مسلمان کو مسلمان بن کر اپنے اعمال کو اللہ تعالی کی خوشنودی کے مطابق ڈھالنے کا مہینہ ہے، دولت مند کو اپنی دولت مندی کے ذریعے اللہ کو راضی و خوش کرنے کا اور غریب کو اپنی غریبی کے با وجود نیک عمل کرنے کا مہینہ ہے، یہ مہینہ آتا ہے تو فضا کو پرنور بنادیتا ہے، ایمان والوں میں مسرت کی لہر دوڑا دیتا ہے، بڑی عمر کے لوگ خلوص عمل کے ساتھ نیکی پر کار بند ہوتے ہیں، چھوٹی عمر کے بچے ان کو دیکھ دیکھ کر ان کے ساتھ عبادتوں میں شامل ہو جاتے ہیں اور حتیٰ کہ فجر کی نماز میں بھی شامل ہوتے ہیں۔ الحمد لله ایک بار پھر رحمتوں کا مہینہ سا یہ فگن ہے مغفرت کی سبیل لگا دی گئی ہے پکارنے والا پیارا ہے کہ ہے کوئی جو مجھ سے مانگے اور میں اس کو دوں، ہے کوئی جو اپنے گناہوں کی معافی مانگے اور میں اس کو معاف کر دوں ،اللہ تعالی کا اپنے بندوں پر کرم بے حساب ہے وہ بندہ نواز اپنے بندوں کو نوازنے کےلیے ، انہیں معاف کرنے کے لیے بہانے تلاش کرنا ہے، کتنا مفلس ہوگا وہ شخص جو اس مبارک مہینے کو پائے اور اپنی دنیا نہ بدلے اور نہ آخرت سنوار سکے ، اس دینے والے کے تو اس ماہ میں کرم کی انتہا ہے اور ہماری غفلت کی انتہا یہ ہے کہ اس سے بھی فیض نہ اٹھایا جائے ، دینے والا تو بے دریخ لٹارہا ہے اور لینے والے اگر غفلت میں پڑے رہیں تو اس سے بڑی بدنصیبی اور کیا ہوگی۔

 رمضان کی برکتوں کا اندازہ لگانا ہے تو اس بات سے لگایئے کہ جب رمضان آتا ہے اللہ تعالی کے حکم سے شیاطین قید سلاسل کر دیئے جاتے ہیں، جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دوزخ کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں، شیاطین جن کا کام انسان کو اچھے کاموں سے روکنا اور برے کا موںکے سبز باغ دکھانا ہے، اس ماہ میں اس ظالمانہ اور گندے کاموں سے روک دیئے جاتے ہیں، چنانچہ اس بات کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ اس ماہ رمضان میں اکثر گناہ گار لوگ گناہوں سے بچتے ہیں اور اللہ تعالی کی طرف متوجہ ہوتے ہیں ، لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ کیا ہرشخص جو رمضان پالے اور کسی طرح بھی گزاردے کیا وہ اس کی برکتوں سے مستفید ہوجاتا ہے یقینا ایسا نہیں ہے، برکتوں سے اپنی جھولیاں تو وہی لوگ بھرتے ہیں جو اس ماہ مبارک کو سوچ سمجھ کر اس نیت سے گزارتے ہیں کہ ان کا نفس پاک ہوجائے اور اس کی بھی ختم ہوجائے۔ لہٰذا ضروری ہے کہ ہم رمضان سے استفادے کا پکا ارادہ کریں ، رمضان سے پورا پورا فائدہ اٹھانے کےلیے یہ بھی ضروری ہے کہ ہم اپنی مصروفیات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنے لیے ایک ایسا نظام اوقات مرتب کریں جس میں عبادت اور مطالعہ قرآن و حدیث کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت نکالا جائے ، اللہ تعالی تمام مسلمانوں کو اس ماہ مبارک سے پوری طرح مستفید ہونے کی توفیق عطا کرے کہ توفیق بھی تو وہی دیتا ہے۔ مگر ان کو جو طلب کرتے ہیں یہ نہیں کہ توفیق کے انتظار میں ہاتھ پیر توڑ کر بیٹھے رہیں، اللہ تعالی تو اپنی محبوب قوم کی حالت بھی اس وقت تک نہیں بدلتا جب تک کہ وہ خود کوشش نہ کریں۔

Share
Banner

Faisal Aslam

Post A Comment:

0 comments: