مشہور تحاریر

یہ بلاگ تلاش کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Navigation

بریکنگ نیوز

ماہ رمضان میں ہمارا شیطان بند کیوں نہیں ہوتا؟؟؟



تحریر: عارف عباس خان چانڈیہ 


دیکھنے میں آیا ہے کہ رمضان آتے ہی لوگ مہنگائی کا رونا روتے ہیں۔ مہنگائی کا ایک طوفان آ کھڑا ہوتا ہے لگتا ہے سارا سال رمضان کا انتظار کیا جاتا ہے کہ رمضان آئے تو گودام میں اسٹور کی ہوئی اشیا مہنگے داموں بیچی جائیں، ان حالات کو کنٹرول کرنے میں حکومتی مشینریاں بالکل ناکام ہو جاتی ہیں۔ہماری عوام حکومت کو گالیاں دیتی ہے جو کہ سراسر ہمارا اپنا قصور ہے۔ اگر ہم کھانے پینے سے زیادہ اپنی عبادتوں پر توجہ دیں تو کیا ہی اچھا ہوگا۔ پھل مہنگے مل رہے نہ لیں۔ اگر ہم کچھ دن فروٹ چاٹ نہیں کھائیں گے تو کمزور نہیں ہو جائیں گے۔ ہمارے نبی پاک ؐ چند کھجوروں اور پانی سے افطار کرتے تھے۔ آقائے دو جہاں تھے اللہ تعالی ٰ کے محبوب ؐجن کی انگلی کے اشاروں پر چاند چلتا انھوں نے ہماری ہدایت کے لئے انتہائی سادہ زندگی گزاری فاقے بھی جھیلے- لیکن ہم نے کب نبی ؐکی سنت اور سیرت کو اپنانے کی کوشش کی ہے، سادگی کے ساتھ افطار کریں، اسی میں ہماری جسمانی اور روحانی دونوں بھلائیاں ہیں۔لیکن ہمیں تو رونا بھی ہے اور اپنے پیٹ کی گنجائش سے بڑھ کر کھانا بھی ہے۔ روزہ رکھ رہے کوئی فاقہ تھوڑی ہے۔دوسرے اسلامی ممالک میں رمضان آتے ہی اسپیشل آفرز ہوتی ہیں پاکستان میںمعلوم نہیں ایسا کیوں نہیں ہوتا۔معلوم نہیں ہمارا شیطان بند کیوں نہیں ہوتا؟

اگر ہم اپنے اوپر کنٹرول کریں سادگی کیساتھ افطار سحری کریں تو شاید یہ مہنگائی کسی حد تک قابو میں آئے کیونکہ یہ مہینہ تزکیہ نفس کا ہے۔ عبادات کا ہے۔ اپنے رب کو منانے کا ہے۔ جتنا ہو سکے اللہ کو منائیں، روٹھے رشتہ داروں کو منائیں۔ زکوٰۃ دیں، جتنا ہو سکے صدقہ خیرات کریں۔ کیونکہ اس مہینے میں ہم ایک قدرتی روحانیت محسوس کرتے ہیں۔اْم المومنین حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں:’’ جب رمضان المبارک آتا تھا تو تاجدار انبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا رنگ مبارک بدل جاتا تھا اور نماز میں اضافہ ہوجاتا تھا اور دعا میں بہت عاجزی فرماتے تھے اور خوف غالب ہوجاتا تھا‘‘۔ حدیث شریف میں آیا ہے کہ جس شخص نے کسی روزہ دار کو افطار کرایا تو اسکو گناہوں کی مغفرت اور دوزخ سے نجات ملیگی اور اس کو روزہ دار کے برابر ثواب ملے گا۔ رمضان المبارک میں حسب ذیل خصوصی عبادات ہیں(1)استغفار اور کلمہ طیبہ کا ورد، (2) نماز تراویح، (3) نماز تہجد، (4) نفل عبادت، (5) قرآن حکیم کی تلاوت، (6) غرباء اور مساکین سے غم خواہی، (7) اعتکاف، (8) شب قدر میں قیام۔امام غزالیؒ اپنی تصنیف ’مکاشف القلوب‘ کے صفحہ نمبر 686 پر رقمطراز ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے کہ’’ جب ماہِ رمضان کی پہلی رات آتی ہے تو جنت کے تمام دروازے کھل دیئےجاتے ہیں اور پورا مہینہ ایک دروازہ بھی بند نہیں ہوتا۔

 اور اللہ تعالیٰ ایک آواز دینے والے کو حکم دیتا ہے کہ یہ آواز دو! اے بھلائی کے طلبگار آگے بڑھو، اے برائی کے طلبگارو پیچھے ہٹو۔ پھر فرماتا ہے: ہے کوئی بخشش مانگنے والا تاکہ اسے بخش دیا جائے؟ ہے کوئی مانگنے والا تاکہ جو مانگتا ہے اسے دیا جائے؟ ہے کوئی توبہ کرنے والا تاکہ اس کی توبہ قبول کی جائے؟ صبح طلوع ہونے تک اسی طرح آوازیں دی جاتی ہیں‘‘۔انشاء اللہ اس عزم کیساتھ کہ اس رمضان ہم رمضان کریم کا بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔اور یہ رمضان مسلمانوں اور بالخصوص پاکستان کے لیے رحمتوں اور برکتوں سے بھرپور ہوگا۔ آمین!!!

Share
Banner

Faisal Aslam

Post A Comment:

0 comments: