وزیراعظم شہباز شریف نے اتوارکے روز دیامربھاشاڈیم کادورہ کرکے ڈیم پرجاری تعمیراتی کاموں کاجائزہ لیا۔ اس موقع پر چیئرمین واپڈا نے وزیراعظم کو جاری تعمیراتی کام پر تفصیلی بریفنگ د یتے ہوئے بتایا کہ منصوبے کی تکمیل سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہو گا اور آبپاشی کیلئے پانی کی فراہمی بڑھے گی۔ قومی اہمیت کے منصوبے سے فوڈ سکیورٹی میں اضافہ ہو گا۔ 2.6ٹریلین روپے کی لاگت سے مختلف منصوبے مکمل کیے جا رہے ہیں۔ منصوبے سے16ہزار نوکریاں پیدا ہوں گی۔ چیئرمین واپڈا نے منصوبے میں کچھ تکنیکی چیلنجز کی بھی نشاندہی کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا کام ہماری ذمہ داری ہے مجھے خوشی ہے کہ یہ منصوبہ سابق وزیر نواز شریف کی جانب سے شروع کیا تھا اور شاہد خان عباسی نے اسے جاری رکھا اور اس منصوبے پر کام جاری ہے جو جلدپایہ تکمیل تک پہنچ جائیگا۔ انہوں نے واپڈا کے جنرل مزمل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہماری بہت مدد کی اور منصوبے میں درپیش مسئلے حل کیے، ہمیں امید ہے کہ یہ منصوبہ جلد مکمل ہوگا، مجھے اندازہ ہے کہ یہاں موسم سمیت بہت سے مسائل کا سامنا ہے، اور مالیاتی معاملات بھی اہمیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں منصوبے کی پریزینٹیشن سے بہت مطمئن ہوں کہ آپ یورو بونڈ، سکوک سمیت دیگر آلات کے ذریعے بین الاقوامی مارکیٹ سے فنڈز اکٹھے کر رہے ہیں۔
میرا خیال ہے کہ یہاں پاور ہائوسز کا جلد قیام بھی یکساں اہمیت کا حامل ہے، جہاں سے آپ پیسہ کما سکتے ہیں، ڈیم سے پاکستان کی معیشت کو مدد ملے گی، ہماری زمینوں پر آبپاشی ہوگی اور بہت سے اہم معاملات اس سے منسلک ہیں، جس میں ہم فوائد حاصل کرسکیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاور ہائوسز ہمارے لیے مالی فوائد فراہم کرتے ہوئے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے کا سبب بھی بنیں گے،اور میں یہ تجویز دوں گا کہ یہ بہتر ہوگا کہ اسے سی پیک میں شامل کیا جائے، لیکن ہمیں یہ سب بہت جلد کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ میں یہاں سیاسی باتیں نہیں کرنے آیا کیونکہ ہمارے پاس سچ بولنے اور گزشتہ چند ساڑھے 3سالوں میں ہونے والی سرگرمیوں کا انکشاف کرنے کے بہت سے موقع ہیں، لیکن میں اس زبردست ٹیم ورک ضرور سراہنا چاہوں گا جو چینی کمپنی اور ایف ڈبلیو او کے تعاون سے جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس منصوبے پر کام کرنے والوں کو کہنا چاہوں گا کہ ایسے راستے تلاش کریں جس کے ذریعے ہم اس منصوبے کو مقرر شدہ 2029کی تاریخ سے قبل ہی مکمل کر لیں، دنیا میں کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔ یہ منصوبہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت نے شروع کیا تھا اور اس منصوبے کے لیے زمین حاصل کرنے کے لیے فنڈز بھی ہماری ہی حکومت نے جاری کیے تھے، لیکن زمین حاصل کرنے میں خاصی مشکلات تھی، جنہیں حل کرتے ہوئے کام شروع کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اگر ہم اس منصوبے کو اجتماعی قوت کیساتھ آگے لے کر چل سکیں تو یہ پاکستان کی تاریخ میں اہم سنگ میل ہوگا، ڈیم پاکستان کی زندگی کو توانائی بخشنےکیلئے ایک اہم منصوبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اس قوم کیساتھ اس سے بڑی زیادتی کیا ہوسکتی ہے کہ 125، 130ملین ایکڑ فٹ پانی یہاں سے گزرتا ہے اور اس میں سے ہم مشکل سے صرف 25سے 30ملین ایکڑ فٹ پانی بچا پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ماضی میں جائے بغیر مگر ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے ہم اس پانی کو بچا لیں تو یہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہوگی اور کیلئے یہ ڈیم اہم کردار ادا کریگا، یہ ترقی نہ صرف پاکستان کو مضبوط کریگی بلکہ اس سے تربیلا ڈیم کی عمر میں بھی 30سے 35سال کا اضافہ ہوگا۔ ہمارے پاس ہائیڈرل پلانٹ کی صلاحیت موجود ہے، لیکن وہ استعمال نہیں ہورہا کیونکہ ہمارے پاس زیادہ مقدار میں تیل اور گیس نہیں ہے۔
پاکستان کو در پیش توانائی کے بحران سے نجات حاصل کرنے کے لئے دیامربھاشاڈیم کی جلد از جلد تکمیل قومی مفاد کا اولین تقاضہ ہے ۔ماضی میں پاکستان میں دستیاب وسائل کو بروئے کار لا کرقومی ضروریات کے مطابق بجلی پیدا کرنے پر توجہ دینے کی بجائے کڑی شرائط پر تھرمل پاور پلانٹس لگائے گئے اور نجی پاور کمپنیوں سے بجلی کے نرخ طے کرنے کے معاملات میں بھی بڑے سیکنڈل سامنے آچکے ہیں ۔وزیر اعظم نے درست کہا ہے کہ ہمیں ماضی کا رونا رونے کی بجائے ماضی سے سبق سیکھتے ہوئے بہترین منصوبہ بندی کرنی چاہیے اور ہائیڈرل پلانٹس پر خصوصی توجہ دینی چاہیے ۔


Post A Comment:
0 comments: