مانسہرہ(آئی این پی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں منڈی لگی ہوئی ہے جہاں لوگوں کو خریدنے کے لیے 25کروڑ کی آفر کی جارہی ہے، ایمان والے کی نشانی یہ ہوتی ہے کہ اس کو کوئی خرید نہیں سکتا، اس کے ضمیر کی کوئی قیمت نہیں ہوتی، نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، میں ان نوجوانوں کو اپنے تجربے سے سکھانا چاہتا ہوں کہ عظمت کا صحیح راستہ کون سا ہے؟ 3چوہے مل کرمیرا شکار کرنے آرہے ہیں، ان شا اللہ ان کو شکست دیں گے، یہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح عمران خان ان کے خلاف کیسز ختم کردے اور پرویز مشرف کی طرح ان کو این آراو دیدے، ساڑھے 3سالوں میں کسی حکومت نے اس طرح کی پرفارمنس نہیں دی جو میری حکومت نے دی ہے، آج پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ایکسپورٹس ہیں، ٹیکس کلیکشن تاریخ میں سب سے زیادہ ہے، بیرون ملک پاکستانی سب سے زیادہ ڈالرز بھیج رہے ہیں، 5فصلوں کی تاریخی پیداوار ہورہی ہے، کسانوں کے پاس ملکی تاریخ میں کبھی اتنا پیسہ نہیں آیا، ٹیکسٹائل انڈسٹری تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، آئی ٹی انڈسٹری کی ایکسپورٹس 2 برس میں 75 فیصد بڑھ گئیں، ہم دیکھ رہے ہیں کہ ان شا اللہ صرف آئی ٹی انڈسٹری ہی اس ملک کو اٹھا دے گی۔
پاکستان کو اوپر اٹھانا ہے تو نبی اکرم ؐ کے اصولوں پر چلنا ہوگا،ہم ہیلتھ کارڈ پر 10لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنس ہر خاندان کو دے رہے ہیں، یہ فلاحی ریاست کی جانب پہلا قدم ہے، احساس پروگرام کے ذریعے ہم 2 کروڑ خاندانوں کو 14ہزار روپے ماہانہ دے رہے ہیں، اپنا گھربنانے کے لیے 20لاکھ روپیہ دے رہے ہیں، بھارت اگر کشمیریوں سے انصاف کرے اور 5اگست کا فیصلہ واپس لے تو ہم بھارت سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں، جمعہ کو مانسہرہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ میں ہر جلسے میں یہ عہد کرکے آتا ہوں کہ فضل الرحمن کو ڈیزل نہیں کہوں گا لیکن جب تقریر کے لیے کھڑا ہوتا ہوں تو سارے پندال سے ڈیزل کی آوازایں آنے لگتی ہیں، انہوں نے کہا کہ میں نے پوری حکومت میں بھرپور کوشش کی کہ ڈیزل کی قیمت کم کی جائے۔ میں ووٹ لینے یا لوگوں کو راغب کرنے کے لیے اللہ کا نام نہیں لیتا۔ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، میں ان نوجوانوں کو اپنے تجربے سے سکھانا چاہتا ہوں کہ عظمت کا صحیح راستہ کون سا ہے؟انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں منڈی لگی ہوئی ہے جہاں لوگوں کو خریدنے کے لیے 20،25کروڑ کی آفر کی جارہی ہے، صالح محمد کے ضمیر کو خریدنے کے لیے بھی 25کروڑ کی پیشکش کی گئی، صالح محمد بھی پیسے لے کر کہہ سکتے تھے کہ میرا ضمیر جاگ گیا، میں ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ 20کروڑ کیا 50 کروڑ بھی پیش کیے جاتے تو وہ آپ قبول نہیں کرتے۔
انہوں نے کہا کہ یہ چوہے مل کر گالیاں دیتے ہیں، ڈراتے دھمکاتے ہیں، 3چوہے مل کرمیرا شکار کرنے آرہے ہیں، ان شا اللہ ان کو شکست دیں گے، یہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح عمران خان ان کے خلاف کیسز ختم کردے اور پرویز مشرف کی طرح ان کو این آراو دیدے، عدم اعتماد کی جنگ کا صرف یہی ایک مقصد ہے۔وزیر اعظم نے کہا جس دن میں نے ان کے خلاف کیسز معاف کردیے اس دن میں پاکستان کے ساتھ سب سے بڑی غداری کروں گا۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمیں ایسے لیڈر ملے جنہوں نے پیسہ چورے کرکے ملک سے باہر بھیجا، جن ملک میں ان کا پیسہ پڑاتھا یہ اس ملک کے غلام بن گئے، 2008سے 2018تک اس ملک نے ہم پر 400ڈرون حملے کیے جس کی جنگ میں 80ہزارپاکستانیوں نے جان دی، ان 3چوہوں میں سے 2چوہے اس وقت ملک کے سربراہ تھے، ان کو کوئی شرم نہیں آئی کہ جس ملک کے لیے آپ قربانیاں دے رہے ہیں وہ ملک آپ پر حملے کررہا ہے، کم از کم بولتے تو صحیح، لیکن غلاموں میں کبھی اتنی جرات نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ یہ سارے چوہے اکھٹے ہوکر دعوی کر رہے ہیں کہ ملک کے حالات بہت خراب ہورہے ہیں، آپ سب موبائل کے ذرریعے باآسانی اس دعوے کی حقیقت چیک کرسکتے ہیں، میں چیلنج کرتا ہوں کے ساڑھے 3سالوں میں کسی حکومت نے اس طرح کی پرفارمنس نہیں دی جو میری حکومت نے دی ہے۔
آج پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ایکسپورٹس ہیں، ٹیکس کلیکشن تاریخ میں سب سے زیادہ ہے، بیرون ملک پاکستانی سب سے زیادہ ڈالرز بھیج رہے ہیں، 5فصلوں کی تاریخی پیداوار ہورہی ہے، کسانوں کے پاس ملکی تاریخ میں کبھی اتنا پیسہ نہیں آیا، ٹیکسٹائل انڈسٹری تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، آئی ٹی انڈسٹری کی ایکسپورٹس 2 برس میں 75 فیصد بڑھ گئیں، ہم دیکھ رہے ہیں کہ ان شا اللہ صرف آئی ٹی انڈسٹری ہی اس ملک کو اٹھا دے گی۔انہوں نے کہا کہ ریکوڈک کیس میں پاکستان کے اوپر 2 ہزار ارب روپے کا ہرجانہ ہوا تھا، مجھے فخر ہے کہ 3سالوں میں ہماری مسلسل کوششوں سے وہ مسئلہ حل ہوگیا، جو کمپنیاں چھوڑ کر گئی تھیں وہ اب واپس آگئی ہیں اور 9ارب ڈالر پاکستان میں انویسٹ کریں گے، جس بلوچستان کی تقدیر بدل جائے گی، پاکستان میں ڈالرز آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ قوم کا ایک ہزار روپیہ بچا کر ہم نے دگنی سڑکیں بنائیں، ریلوے کا محکمہ خسارے سے منافع میں لے آئے، اس پر اعظم سواتی کو خاص طور پر داد دیتا ہوں، ہم نے قطر کیساتھ گیس کا نیا کنٹریکٹ سائن کیا اور اگلے 10سالوں میں قوم کا 700ارب روپیہ بچایا، مجھے ان چوہوں پر تھوڑا ترس بھی آرہا ہے، چوہا نمبر ون شہباز شریف نے اپنی اچکن سلوا لی تھی، وزیراعظم بننے کے خواب دیکھ رہا تھا، بڑے بڑے بیان دئیے کہ یورپی یونین پر عمران خان کو تنقید نہیں کرنی چاہیے تھی اور اگر میں ہوتا تو ایبسلوٹلی ناٹ نہ کہتا، میں امریکیوں کو ناراض نہ کرتا، میں تو امریکی، یورپی یا کوئی بھی بوٹ دیکھوں تو پالش کرنا شروع کردیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف تمہارا نام تو میں چیری بلاسم پالش رکھ دیتا ہوں، یہ ساراوقت لوگوں کے جوتے پالش کرتا ہے کہ مجھے کسی طرح وزیراعظم بنادو، شہباز شریف وہ اچکن سنبھال کر رکھ لیں کیونکہ وہ اچکن کسی اور کو ہی دینی پڑے گی کیونکہ اس ملک کو چوری کرکے لوٹنے کے لیے شریف خاندان کے دن چلے گئے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ اب شریف خاندان لندن میں جاکر سیاست کرے گا، اگر انہوں نے لندن میں سیاست کی تو کچھ عرصے بعد انگلینڈ پاکستان سے قرضے مانگے گا انہوں نے ہمارا دیوالیہ نکال دیا۔ان کا کہنا تھا کہ اللہ نے قرآن میں 3چیزیں واضح طور پر لکھی ہوئی ہیں، کوشش انسان کے ہاتھ میں ہے، صلہ اللہ دے گا، اسی طرح عزت اور ذلت بھی اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے اور زندگی اور موت بھی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایمان والے کی نشانی یہ ہوتی ہے کہ اس کو کوئی خرید نہیں سکتا، اس کے ضمیر کی کوئی قیمت نہیں ہوتی۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں ووٹ لینے کے لیے مذہب کا استعمال نہیں کرتا، اللہ کا شکر گزارہوں کہ اللہ نے میری حکومت سے وہ کام لیا جو آج تک کسی حکومت میں نہیں ہوا، ہماری حکومت کی کوششوں سے یو این نے ہر سال 15مارچ کو اسلامو فوبیا سے متعلق دن منانے کا فیصلہ کیا، مجھے بتائیں کہ فضل الرحمن 30سال سے دین کے نام پر سیاست کررہا ہے، یہ کام وہ کیوں نہ کرسکا؟
پاکستان کو اوپر اٹھانا ہے تو نبی اکرم ؐ کے اصولوں پر چلنا ہوگا، گرین پاسپورٹ کی قدر بھی تب ہی ہوگی، جب تک معاشرے میں عدل انصاف نہیں آئے گا تب تک وہ معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ پاکستان دنیا میں مثالی فلاحی ریاست بنے گا، ہم ہیلتھ کارڈ پر 10لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنس ہر خاندان کو دے رہے ہیں، یہ فلاحی ریاست کی جانب پہلا قدم ہے، احساس پروگرام کے ذریعے ہم 2 کروڑ خاندانوں کو 14ہزار روپے ماہانہ دے رہے ہیں، اپنا گھربنانے کے لیے 20لاکھ روپیہ دے رہے ہیں، کسانوں کو 5لاکھ روپے بلاسود قرضہ دے رہے ہیں۔میں جب وزیراعظم بنا تو میں نے فیصلہ کیا کہ میرا ملک کسی کی غلامی نہیں کرے گا، اس ملک کو کبھی کسی کے سامنے جھکنے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اگر کشمیریوں سے انصاف کرے اور 5اگست کا فیصلہ واپس لے تو ہم بھارت سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں آپ کو ثابت کرکے دکھاوں گا کہ دنیا میں ہرے پاسپورٹ کی عزت ہوگی۔ جس معاشرے میں لوگ اچھائی کے ساتھ کھڑے نہیں ہوتے وہ معاشرہ تباہ ہوجاتاہے، اللہ کا حکم ہے کہ مسلمان اچھائی کے حق میں اور برائی کے خلاف جہاد کرے، اللہ نے انسان کو یہ اجازت ہی نہیں دی کہ جب اچھے اور برے کی جنگ ہو تو آپ کہیں کہ میں تو پیچھے کھڑا ہوں کیونکہ میں تو نیوٹرل ہوں، میں کسی کے ساتھ نہیں ہوں، اللہ نے مسلمان معاشرے کو یہ اجازت نہیں دی۔ میں نے جتنا وقت برطانیہ میں گزارا یہی دیکھا کہ ہمارا معاشرہ نہیں ان کا معاشرہ امر بالمعروف پر چل رہا ہے، وہاں ایسی صورتحال میں میڈیا، عدلیہ، ادارے اور عوام اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ جن معاشروں میں امربالعروف کا تصور موجود ہے وہاں پیسہ چوری کرکے ملک سے بھاگنے والے سزایافتہ مجرم کو میڈیا تو دور اس کی اپنی پارٹی بھی ساتھ چھوڑ جاتی ہے، برطانیہ کے ایک سابق وزیراعظم کو جھوٹ بولنے پر استعفی دینا پڑا، یہاں بار بار جھوٹ بولنے والا لندن میں بیٹھ کر لیڈر بنا ہوا ہے۔


Post A Comment:
0 comments: