پاکستان ڈیفالٹ نہیں کریگا، گھبرانے کی ضرورت نہیں: اسحاق ڈار
اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ گزشتہ ادوار میں پانامہ کے ڈرامہ نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا، ملک اس وقت جہاں ہے اس کیلئے بہت زیادہ کام کرنا ہو گا، سیلاب کے باعث ملکی معاشی میدان میں مختلف چیلنجز پیدا ہوئے ہیںوزیراعظم سے بات کی ہے ، پیرس کلب سے قرض ری شیڈول کرنا مناسب نہیںدسمبر میں ایک ارب ڈالر کے بانڈز میچور ہو رہے ہیں جن کی بروقت ادائیگیاں ہوں گی اگر پیرس کلب ریلیف اور بانڈز میچورٹی کی ادائیگیاں نہ کرے تو یہ گھسا پٹا اقدام ہو گا،پاکستان کو ٹھیک کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے سیاست بعد میں ہوتی رہے گی۔
بدھ کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ 2013میں مہنگائی کی بھرمار اور زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم تھے2013میں اقتدار میں آتے ہی ملکی معاشی صورتحال کے باعث آئی ایم ایف پروگرام میں گئے اور اقتدار ملنے کے تین سال بعد مہنگائی کم کی اور معاشی شرح نمو 6فیصد پر لائے2016میں عالمی ادارے کہہ رہے تھے کہ 2030تک پاکستان جی ٹوئنٹی ممالک کا حصہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ4 سال ملک کی معاشی صورتحال مختلف تھی،گزشتہ ادوار میں پانامہ کے ڈرامہ نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا، ملک اس وقت جہاں ہے اس کیلئے بہت زیادہ کام کرنا ہو گا، سیلاب کے باعث ملکی معاشی میدان میں مختلف چیلنجز پیدا ہوئے ہیںوزیراعظم سے بات کی پیرس کلب سے قرض ری شیڈول کرنا مناسب نہیںدسمبر میں ایک ارب ڈالر کے بانڈز میچور ہو رہے ہیں جن کی بروقت ادائیگیاں ہوں گی اگر پیرس کل سے ریلیف اور بانڈز میچورٹی کی ادائیگیاں نہ کریں تو یہ گھسا پٹا اقدام ہو گا ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، گھبرانے کی ضرورت نہیں ،1998میں کہا جا رہا تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کرے گا، اس سال پاکستان کی 32سے 34ارب ڈالر کی بیرونی ضروریات ہیں، پاکستان کو ٹھیک کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے سیاست بعد میں ہوتی رہے گی، سب نے کہا اس وقت اقتدار لینا بہت مشکلات پیدا کرے گاگزشتہ حکومت ملک کو جس نہج پر لائی چھ ماہ میں بہتری نہیں لائی جا سکتی۔ زرمبادلہ ذخائر میں بہتری اور مہنگائی میں کمی لانا ہے، میں نے کبھی ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں تاخیر نہیں کی،ملک کو بہتر بنانا ہماری قومی ذمہ داری ہے، اگر میں ناکام ہوتا تو چوتھی دفعہ وزیر خزانہ نہ بنتا ۔


Post A Comment:
0 comments: