مشہور تحاریر

یہ بلاگ تلاش کریں

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Navigation

بریکنگ نیوز

ذہنی صحت و انسانی رشتے حقیقی خوشی کے ضامن




 اگر آپ خوش رہنا چاہتے ہیں تو اپنی سوچ مثبت رکھیےاور کچھ عرصے کے لیے اپنا موبائل فون استعمال کرنا بند کر دیں۔ یہ وہ مشورہ ہے جو خوشی سے متعلق ایک نئی عالمی تحریک کی نصیحت بھی ہے۔ اس تحریک کے ارکان میں تبتی باشندوں کے روحانی رہنما دلائی لاما بھی شامل ہیں ۔ یہ تحریک شروع کرنے والوں میں سے ایک رچرڈلیئرڈ بھی ہیں، جولندن اسکول آف اکنامکس کے اقتصادیات کے ایک پروفیسر ہیں اور خوشی کے بارے میں تحقیق کرنے والے ایک سرکردہ ماہر بھی۔ آج اس عالمی مہم میں 68 ملکوں سے ساڑھے چار ہزار افراد شامل ہو چکے ہیں، جن میں بہت سی اہم عالمی شخصیات بھی شامل ہیں۔ اس مہم کا نام Action for Happiness ہے، جس کا آغاز گزشتہ برس ہوا تھامگر جسکی باقاعدہ تعارفی تقریب برطانوی دارالحکومت لندن میں منعقد ہوئی۔ اس مہم کے ارکان معاشرتی زندگی میں منفی انفرادیت پسندی کو مسترد کرتے ہیں۔ وہ دولت کے لالچ اور مادی املاک کی ہوس کے بھی خلاف ہیں۔ وہ اپنے ارکان کو ایسے متبادل مشورے دیتے ہیں جن پر عملدرآمد کر کے کوئی بھی انسان اپنی زندگی میں اصلی خوشی حاصل کرسکتا ہے۔ Action for Happiness کی طرف سے اپنے اس موقف کے حق میں جو دلائل استعمال کیے جاتے ہیں، ان میں امریکہ اور برطانیہ میںکرائے جانے والے حالیہ عوامی جائزوں کے نتائج بھی شامل ہیں۔ 

ان جائزوں کے مطابق آج کے دور کے امریکی اور برطانوی باشندے 1950ء کے عشرے کے اپنے ہم وطن شہریوں کے مقابلے میں بالکل مطمئن نہیں ہیں، حالانکہ اس دوران ان معاشروں میں اوسطا بہت زیادہ خوشحالی اور مادی ترقی دیکھنے میں آ چکی ہے۔ اس عالمی مہم کے بانیوں کا کہنا ہے کہ حقیقی خوشی کا ایک بڑاذریعہ اور بیرونی عوامل میں سے سب سے اہم یہ بات ہوتی ہے کہ کسی انسان کے اپنے اہل خانہ، دفتری ساتھیوں اور اپنے اردگرد کے ماحول میں دیگر انسانوں کے ساتھ رشتے کیسے ہیں۔ اسی طرح خوشی کا سب سے اہم اندرونی ذر یعہ دماغی صحت ہوتی ہے۔ اس عالمی تحریک کی طرف سے اپنے ارکان کو یہ مشورے بھی دیے جاتے ہیں کہ کوئی انسان ہمیشہ مطمئن اور روحانی طور پر خوش کیسے رہ سکتا ہے۔ ان مشوروں میں بھی شامل ہے کہ ذہنی رویوں کوتعمیری اورمثبت رکھا جائے اورکبھی بھی سکون کے لیے موبائل فون اور انٹرنیٹ سے بھی دوری اختیار کر لی جائے ۔ اس کے علاوہ ہر وقت دوسروں کی نظروں میں آ کر سماجی کام کرتے رہنایا پارٹیوں کا اہتمام کرتے رہنا بھی ہمیشہ ہی ذہنی اور جسمانی خوشی کا سبب نہیں بنتا۔ یہ خوشی سے متعلق اسی نئی عالمی تحریک کا نتیجہ ہے کہ برطانیہ میں حکومت عنقریب ہی عام گھرانوں کی سطح  پر ایک ایسے قومی سروے کا آغاز کرنے والی ہے، جس میں شہریوں سے یہ پوچھا جائے گا کہ وہ اپنی زندگیوں سے کتنے مطمئن ہیں۔

Share
Banner

Faisal Aslam

Post A Comment:

0 comments: